یہ رات کی خاموشی
یہ عالم تنہاہی
پھر درد اُٹھا ہے دل میں
پھر یاد تیری ائی۔
اور بات رہی ہماری مسکراہٹ کی تو وہ
کسی کا باپ بھی نہیں چھن سکتا۔
0 Comments