وہ سب نمائش حُسن پر مرتے ہیں
میں جان بوجھ کر حلیہ بگاڑ لیتا ہوں۔
بس وہ ایک بار پوچھ لے کیسے ہو
گھر میں رکھی ساری دوائیں پھینک دونگا۔
نہ تجھ کو خبر ہوئی نہ زمانہ سمجھ سکا
ہم چپکے چپکے تجھ پر کئی بار مر گئے۔
ملے گے ضرور زندگی کے کسی موڑ پر
کہانی ابھی رُکی ہے ختم نہیں ہوئی۔
بڑی طلب تھی صنم کو بے نقاب دیکھنے کی🙂
دوپٹا جو گرا تو کمبخت زلفیں دیوار بن گئیں🙁
🔥💯🙂
ہم نے سیکھی نہیں منافقت
جو زبان پر وہی دل میں
.png)
.png)
.png)
.png)
.png)
.png)
0 Comments